urdu urdu urdu بعثه مقام معظم رهبری در گپ بعثه مقام معظم رهبری در سروش بعثه مقام معظم رهبری در بله
urdu urdu urdu urdu urdu

urdu

حجاج کرام کے نام رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی خامنہ ای کا پیغام   05-09-2016 بسم الله الرحمن الرحیم و الحمدلله رب العالمین و صلّی الله علی سیدنا محمد و آله الطیبین و صحبه المنتجبین و من تبِعَ

حجاج كرام كے نام رہبر انقلاب اسلامي آيت اللہ العظمي خامنہ اي كا پيغام  
05-09-2016
Ayatollah Khameneiبسم الله الرحمن الرحيم
و الحمدلله رب العالمين و صلّي الله علي سيدنا محمد و آله الطيبين و صحبه المنتجبين
و من تبِعَهم بِاِحسانٍ الي يوم الدين.
دنيا بھر كے مسلمان بھائيو اور بہنو! 
مسلمانوں كے لئے موسم حج، لوگوں كي نظر ميں شكوہ و افتخار كا موسم اور خالق كي بارگاہ ميں دل كو منور كرنے اور خشوع و مناجات كا موسم ہے۔ حج ايك ملكوتي، دنياوي، خدائي اور عوامي فريضہ ہے۔ ايك طرف تو يہ فرامين؛ «فَاذْكُرُوا اللَّهَ كَذِكْرِكُمْ آبائكمْ أَوْ أَشَدَّ ذِكْرًا»(1) اور «وَاذْكُرُوا اللَّهَ فِي أَيَّامٍ مَّعْدُودَاتٍ» (2) اور دوسري جانب يہ خطاب: «الَّذِي جَعَلْنَاهُ لِلنَّاسِ سَوَاءً الْعَاكِفُ فِيهِ وَالْبَادِ» (3) حج كے لا متناہي اور گوناگوں پہلوؤں كو روشن كرتے ہيں۔ 
اس عديم المثال فريضے ميں، زمان و مكان كا تحفظ آشكارا نشانيوں اور درخشاں ستاروں كي مانند انسانوں كے دلوں كو طمانيت عطا كرتا ہے اور عازمين حج كو عدم تحفظ كے عوامل كے حصار سے جو توسيع پسند ظالموں كي جانب سے ہميشہ عام انسانوں كے لئے سوہان روح بنے رہے ہيں، باہر نكال ليتا ہے اور ايك معين دورانئے ميں انھيں احساس تحفظ كي لذت سے آشنا كراتا ہے۔ 
حج ابراہيمي جو اسلام نے مسلمانوں كو ايك تحفے كے طور پر پيش كيا ہے، عزت، روحانيت، اتحاد اور شوكت كا مظہر ہے؛ يہ بدخواہوں اور دشمنوں كے سامنے امت اسلاميہ كي عظمت اور اللہ كي لازوال قدرت پر ان كے اعتماد كي نشاني ہے اور بدعنواني، حقارت اور مستضعف بنائے ركھنے كي دلدل سے جسے دنيا كي تسلط پسند اور اوباش طاقتيں انساني معاشروں پر مسلط كر ديتي ہيں، مسلمانوں كے طويل فاصلے كو نماياں كرتا ہے۔ 
اسلامي اور توحيدي حج، «أَشِدّاءُ عَلَى الْكُفّارِ رُحَمَاءُ بَيْنَهُمْ»(3) كا مظہر ہے۔ مشركين سے اظہار بيزاري اور مومنين كے ساتھ يكجہتي اور انس كا مقام ہے۔ جن لوگوں نے حج كي اہميت كو گھٹا كر اسے محض ايك زيارتي و سياحتي سفر سمجھ ليا ہے اور جو ايران كي مومن و انقلابي قوم سے اپني دشمني اور كينے كو 'حج كو سياسي رنگ دينے' جيسي باتوں كے پردے ميں چھپا رہے ہيں، وہ ايسے حقير اور معمولي شيطان ہيں جو بڑے شيطان امريكا كے اغراض و مقاصد كو خطرے ميں پڑتے ہوئے ديكھ كر كانپنے لگتے ہيں۔ سعودي حكام جو اس سال سبيل اللہ اور مسجد الحرام كے راستے ميں ركاوٹ بنے ہيں اور جنھوں نے خانہ محبوب كي سمت مومن و غيور ايراني حاجيوں كا راستہ بند كر ديا ہے، وہ ايسے رو سياہ گمراہ افراد ہيں جو ظالمانہ اقتدار كے تخت پر اپني بقا كو عالمي مستكبرين كے دفاع، صيہونزم اور امريكا كي ہمنوائي اور ان كے مطالبات پورے كرنے كي كوششوں پر موقوف سمجھتے ہيں اور اس راہ ميں كسي بھي طرح كي خيانت كرنے ميں پس و پيش نہيں كرتے۔
اس وقت منٰي كے ہولناك سانحے كو تقريبا ايك سال كا عرصہ ہو رہا ہے جس ميں كئي ہزار افراد عيد كے دن، احرام كے لباس ميں، شديد دھوپ ميں، تشنہ لب اور مظلوميت كے عالم ميں اپني جان سے ہاتھ دھو بيٹھے۔ اس سے كچھ ہي دن قبل مسجد الحرام ميں بھي كچھ لوگ عبادت، طواف اور نماز كے عالم ميں خاك و خوں ميں غلطاں ہو گئے۔ سعودي حكام دونوں سانحوں ميں قصوروار ہيں۔ فني ماہرين، مبصرين اور تمام حاضرين كا اس پر اتفاق رائے ہے۔ بعض اہل نظر افراد كي جانب سے سانحے كے عمدي ہونے كا خيال بھي ظاہر كيا گيا ہے۔ نيم جاں ہو چكے زخميوں كو، جن كے مشتاق قلوب اور فريفتہ وجود عيد قربان كے دن ذكر اللہ اور آيات الہيہ كے ترنم ميں ڈوبے ہوئے تھے، بچانے ميں كوتاہي اور تساہلي بھي طے شدہ اور مسلمہ حقيقت ہے۔ قسي القلب اور مجرم سعودي افراد نے انھيں جاں بحق ہو چكے لوگوں كے ساتھ بند كنٹينروں ميں محبوس كر ديا اور انھيں علاج، مدد يہاں تك كہ ان كے سوكھے ہونٹوں تك پاني كے چند قطرے پہنچانے كے بجائے انھيں موت كے منہ ميں پہنچا ديا۔ كئي ملكوں كے كئي ہزار خاندان اپنے عزيزوں سے محروم ہو گئے اور ان ملكوں كي قوميں سوگوار ہو گئيں۔ اسلامي جمہوريہ ايران سے تقريبا پانچ سو افراد شہدا ميں شامل تھے۔ اہل خانہ كے دل ہنوز مجروح اور سوگوار ہيں اور قوم بدستور غمگين و خشمگين ہے۔
سعودي حكام معافي مانگنے، اظہار ندامت اور اس ہولناك سانحے كے براہ راست قصورواروں كے خلاف عدالتي كارروائي كرنے كے بجائے، حد درجہ بے شرمي اور بے حيائي سے حتي ايك اسلامي بين الاقوامي تحقيقاتي ٹيم كي تشكيل سے بھي انكاري ہو گئے۔ ملزم كي پوزيشن ميں كھڑے ہونے كے بجائے مدعي بن گئے اور اسلامي جمہوريہ سے نيز كفر و استكبار كے خلاف بلند ہونے والے ہر پرچم اسلام سے اپني ديرينہ دشمني كو اور بھي خباثت اور ہلكے پن كے ساتھ بے نقاب كيا۔ 
ان كي پروپيگنڈہ مشينري؛ ان كے سياستدانوں سے ليكر جن كا امريكا اور صيہونيوں كے سامنے رويہ عالم اسلام كے لئے بدنما داغ ہے، ان كے نا پرہيزگار اور حرام خور مفتيوں تك جو قرآن و سنت كے خلاف آشكارا طور پر فتوے ديتے ہيں، اسي طرح ان كے پٹھو ابلاغياتي اداروں تك جن كا پيشہ ورانہ احساس ذمہ داري بھي ان كے جھوٹ اور دروغ گوئي ميں ركاوٹ نہيں بنتا، اس سال ايراني حجاج كرام كو حج سے محروم كرنے كے سلسلے ميں اسلامي جمہوريہ ايران كو مورد الزام ٹھہرانے كي عبث كوشش كر رہے ہيں۔ فتنہ انگيز حكام جنھوں نے شيطان صفت تكفيري گروہوں كي تشكيل اور انھيں وسائل سے ليس كركے دنيائے اسلام كو خانہ جنگي ميں مبتلا اور بے گناہوں كو قتل اور زخمي كيا ہے اور يمن، عراق، شام اور ليبيا اور بعض ديگر ملكوں كو خون سے نہلا ديا ہے، اللہ سے بيگانہ سياست باز جنھوں نے غاصب صيہوني حكومت كي جانب دوستي كا ہاتھ پھيلايا ہے اور فلسطينيوں كے جانكاہ رنج و مصيبت پر اپني آنكھيں بند كر لي ہيں اور اپنے مظالم و خيانت كا دائرہ بحرين كے گاؤوں اور شہروں تك پھيلا ديا ہے، وہ بے ضمير اور بے دين حكام جنھوں نے منٰي كا وہ عظيم سانحہ رقم كيا اور حرمين كے خادم ہونے كے نام پر محفوظ حرم خداوندي كے حريم كو توڑا اور عيد كے دن خدائے رحمان كے مہمانوں كو منٰي ميں اور اس سے پہلے مسجد الحرام ميں بھينٹ چڑھايا، اب حج كو سياسي رنگ نہ دينے كي بات كر رہے ہيں اور دوسروں پر ايسے بڑے گناہوں كا الزام لگا رہے ہيں جن كا ارتكاب خود انھوں نے كيا ہے يا اس كا سبب بنے ہيں۔ 
وہ قرآن كے اس بصيرت افروز بيان؛ «وَإِذا تَوَلّىٰ سَعىٰ فِي الْأَرْضِ لِيُفْسِدَ فِيها وَيُهْلِكَ الْحَرْثَ وَالنَّسْلَ وَاللّهُ لا يُحِبُّ الْفَسادَ» (4) «وَإِذا قِيلَ لَهُ اتَّقِ اللّهَ أَخَذَتْهُ الْعِزَّةُ بِالْإِثْمِ فَحَسْبُهُ جَهَنَّمُ وَلَبِئْسَ الْمِهادُ».(5) كے مكمل مصداق ہيں۔ رپورٹوں كے مطابق اس سال بھي انھوں نے ايراني حجاج اور بعض ديگر اقوام پر راستہ بند كرنے كے ساتھ ہي ديگر ملكوں كے حجاج كو امريكا اور صيہوني حكومت كي خفيہ ايجنسيوں كي مدد سے غير معمولي كنٹرولنگ سسٹم كے دائرے ميں ركھا ہے اور محفوظ خانہ خداوندي كو سب كے لئے غير محفوظ بنا ديا ہے۔ 
عالم اسلام بشمول مسلمان حكومتوں اور اقوام، سعودي حكام كو پہچانے اور ان كي گستاخ، بے دين، مادہ پرست اور (استكبار كے تئيں ان كي) فرمانبردار ماہيت كا بخوبي ادراك كرے اور عالم اسلام كي سطح پر انھوں نے جو جرائم انجام دئے ہيں ان كے سلسلے ميں ان حكام كا گريبان پكڑے اور ہرگز نہ چھوڑے۔ اللہ كے مہمانوں كے ساتھ ان كے ظالمانہ روئے كے باعث حرمين شريفين اور امور حج كے انتظام و انصرام كے لئے كوئي بنيادي راہ حل تلاش كرے۔ اس فريضے كے سلسلے ميں كوتاہي امت مسلمہ كے مستقبل كو زيادہ بڑي مشكلات سے دوچار كر دے گي۔
مسلمان بھائيو اور بہنو! اس سال مراسم حج ميں مشتاق و بااخلاص ايراني حاجيوں كي كمي ہے، مگر ان كے دل ساري دنيا كے حاجيوں كے ساتھ موجود اور ان كي بابت فكرمند ہيں اور دعا كر رہے ہيں كہ طاغوتوں كا شجرہ ملعونہ انھيں كوئي گزند نہ پہنچائے۔ اپنے ايراني بھائيوں اور بہنوں كو دعاؤں، عبادتوں اور مناجاتوں كے وقت ضرور ياد ركھئے اور اسلامي معاشروں كي مشكلات كے ازالے اور امت اسلاميہ كے استكباري طاقتوں، صيہونيوں اور ان كے آلہ كاروں كي دست برد سے دور ہو جانے كي دعا كريں۔
ميں سال گزشتہ منٰي اور مسجد الحرام كے شہيدوں اور سنہ 1987 كے شہيدوں كو خراج عقيدت پيش كرتا ہوں اور اللہ تعالي سے ان كے لئے مغفرت، رحمت اور بلندي درجات كي دعا كرتا ہوں اور حضرت امام زمانہ ارواحنا فداہ پر درود و سلام بھيجتے ہوئے امت مسلمہ كے ارتقا اور دشمنوں كے فتنہ و شر سے مسلمانوں كي نجات كا طلبگار ہوں۔ 
و بالله التوفيق و عليه التكلان 
آخر ذي ‌القعده ۱۴۳۷
1. سوره‌ بقره، آيت ۲۰۰ (تو جس طرح پہلے اپنے آباء و اجداد كا ذكر كرتے تھے، اس طرح اب اللہ كا ذكر كرو۔)
2 . سوره‌ بقره، آيت ۲۰۳ (يہ گنتي كے چند روز ہيں، جو تمہيں اللہ كي ياد ميں بسر كرنے چاہئيں۔)
3 . سوره‌ حج، آيت ۲۵ (جسے ہم نے سب لوگوں كے لئے بنايا ہے، جس ميں مقامي باشندوں اور باہر سے آنے والوں كے حقوق برابر ہيں۔)
4 . سوره‌ فتح، آيت ۲۹(وہ كفار پر سخت اور آپس ميں مہربان ہيں۔)
5 . سوره‌ بقره، آيت ۲۰۵ (جب اسے اقتدار حاصل ہو جاتا ہے تو زمين ميں اس كي ساري دوڑ دھوپ اس لئے ہوتي ہے كہ فساد پھيلائے، كھيتوں كو غارت كرے اور نسل انساني كو تباہ كرے، حالانكہ اللہ فساد كو ہرگز پسند نہيں كرتا۔)
6 . سوره‌ بقره، آيت ۲۰۶ (اور جب اس سے كہا جاتا ہے كہ اللہ سے ڈر، تو اپنے وقار كا خيال اس كو گناہ پر جما ديتا ہے، ايسے شخص كے لئے تو بس جہنم ہي كافي ہے اور وہ بہت برا ٹھكانا ہے۔)
 
 


| شناسه مطلب: 13268







نظرات کاربران